پولیس بے لگام ہے: رپورٹ

Posted by Muhammad Musa Soomro Monday, August 10, 2009

پولیس بے لگام ہے: رپورٹ

پولیس

اس رپورٹ کے مطابق پولیس کیسیز کو حل کرنے کے لیے اکثر غیر قانونی طریقوں کا استعمال کرتی ہے۔

دنیا بھر میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں پولیس بے لگام ہے اور وہ کھلے طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتی ہے لیکن وہ جوابدہ کسی کو بھی نہیں ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے محکمہ پولیس میں ذات پات اور امیری غریبی کی بنیاد پر امتیازی سلوک ایک عام بات ہے اور ملک کی جمہوری اقدار کی ان دیکھی کرتے ہوئے '' پولیس اپنے آپ کو قانون سے بالا تر سمجھتی ہے۔'' رپورٹ کے مطابق مشتبہ افراد کو غیر قانوی طور پر حراست میں رکھنا، انہیں ایذائیں دینا اور کئی بار حراست میں ہی جان سے مار دینا پولیس کےرویے میں شامل ہے۔

ہیومن رائٹس کی مینکاشی گنگولی کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ میں بڑے افسروں کے بجائے توجہ جونیئر اہلکاروں اور تھانوں پر دی گئی جس سے عام لوگوں کا اکثر واسطہ پڑتا ہے اور اسی سطح پر سب سے زیادہ خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔

'' نوئے فیصد کیسیز میں پولیس ملزمین کے خلاف ثبوت نہیں جمع کر پاتی ہے اسی لیے وہ چھوٹ جاتے ہیں، تو انہیں لگتا ہے کہ عدالت انہیں چھوڑ دیگی اس لیے وہ خود سزا دینے لگتے، مارتے پیٹتے ہیں اور کئی بار مار ڈالتے ہیں۔''

میناکشی کا کہنا تھا کہ منموہن سنگھ کی حکومت نے پولیس اصلاحات کا وعدہ کیا تھااس لیے انہیں امید ہے کہ اس رپورٹ کا اس پر اثر پڑیگا۔

ایک سو اٹھارہ صفحات پر مشتمل ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ میں سینیئر پولیس افسران، جونیئر اہل کار اور متاثرین کے انٹرویوز شامل ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ پولیس کیسیز کو حل کرنے کے لیے اکثر غیر قانونی طریقوں کا استعمال کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسی لیے پولیس اکثر لوگوں کی امیدوں پر کھرا نہیں اترتی ہے اور وہ سماج میں غیر موثر تصور کی جاتی ہے۔

کامن ویلتھ ہیومن رائٹس واچ تنظیم کے رکن ڈاکٹر پشکر راج کا کہنا ہے کہ بھارت میں سب سے بدعنوان اور خراب پولیس کا ادارہ ہے جس میں فوری طور پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔'' بھارتی پولیس برطانوی دور کے قوانین کے تحت آج کل بھی کام کر رہی ہے اس کی اصلاحات کے لیے کئی کمیشن بنے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی جماعت جب اقتدار میں آتی ہے تو اپنے مقاصد کے لیے وہ اسے اپنے قبضہ میں رکھنا چاہتی ہے۔''

ایشیاء میں ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر بریڈ ایڈم کا کہنا تھا کہ بھارت معاشی سطح پر ترقی کی راہ پر ہے اور دنیا کا بڑا جمہوری ملک بھی لیکن پولیس کا رویہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے پر اور غیر جمہوری ہے۔

اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت میں کام کے لیے پولیس پر ضرورت سے زیادہ دباؤ ہے اور وہ جدید ٹیکنالوجی اور تربیت سے لیس نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق بیشتر جونیئر پولیس اہل کار اچھی حالت میں کام نہیں کرتے اس لیے دباؤ میں بھی وہ ایسی حرکتیں کرتے ہیں جس سے حقوق کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔

0 comments

Post a Comment

Followers

Video Post