شوگر ملز مالکان نے ناجائز منافع خوری کے لیے مصنوعی قلت پیدا کی

اتوار اگست 23, 2009 


راولپنڈی ( خبر نگار ) پاکستان میں چینی کا موجودہ سٹاک سابق کرشیزسیزن کی پیداوار ہے اس چینی ملز کے مالکان نے 84 روپے فی من گنا خریدا تھا تمام اخراجات کے بعد ملزمالکان کو چینی بائیس روپے فی کلو گرام کے حساب پڑتی ہے بین الاقوامی منڈی میں چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے پاکستان کے شوگر ملز مالکان نے ناجائز منافع خوری کی منصوبہ بندی کی اپنی تجوریاں بھرنے کے لیے مصنوی قلت پیدا کر دی وزارت صنعت نے ان کی ناجائز منافع خور ی پر تصدیق کرنے پر عام کو شکار کرے ان ذخیراندوزوں شوگر ملز مالکان کے سامنے وزارت صنعت میں کسی عوامی مفادات کو پس پشت ڈالنے ہوئے بائیس روپے فی کلو گرام چینی کی قمیت راتوں رات بڑھا کر 35 تا 40 روپے تک لے گئے عوامی دباؤ پر سے باوجود آٹھ روپے قیمت بڑھا کر 28 روپے فی کلو گرام قیمت مقرر کر لی

0 comments

Post a Comment

Followers

Video Post