Posted by Muhammad Musa Soomro Sunday, August 23, 2009

جلوزئی کیمپ میں ہزاروں فرضی خیموں کا انکشاف

نوشہرہ ( اے پی پی )جلوزئی متاثرین کیمپ میں ہزاروں فرضی خیموں کا انکشاف‘ کیمپ انتظامیہ اور پاک فوج کا کریک ڈاﺅن‘ ہزاروں فرضی خیمے اکھاڑ کر اپنے قبضے میں لے لیے‘ اسکریننگ کے دوران 5048 فرضی متاثرہ خاندانوں کا انکشاف‘ فرضی خیمہ بستی کو 10 دن کی مہلت دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جلوزئی کیمپ کے انچارج ظاہر شاہ نے بتایا کہ خار‘ ناواگئی‘ مامومند کے علاقے کلیئر ہو نے کے بعد کیمپ انتظامیہ اور پولیٹیکل حکام نے متاثرین کو واپس جانے کو کہا جس پر متاثرین نے عیدالفطر تک جانے سے انکار کردیا جس پر کیمپ انتظامیہ نے فوج کے ساتھ مل کر کیمپ کی اسکریننگ شروع کر دی جس میں تقریباً 4 ہزار سے زائد گھوسٹ خیموں کا انکشاف ہوا ۔ معلوم ہوا ہے کہ عرصہ 25‘ 30 سال پہلے باجوڑ سے نوشہرہ مردان اور کراچی محنت مزدوری کے لیے جانے والوں نے آپریشن راہ راست کا فائدہ اٹھا کر رجسٹریشن کرا لی ۔ اسپیشل سپورٹ گروپ کے کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل راشد نے میڈیا کو بتایا کہ کیمپ انچارج شہزاد علی بخاری‘ میجر عارف اللہ داد درانی کی قیادت میں کیمپ ون اور فامیلو کیمپ کی اسکریننگ کرائی گئی فیز ون سے فیز 11 تک صرف 5448 خاندان موجود ہیں اور باقی حیران کن بات یہ ہے کہ کسی نے خیمے کرائے پر دیے ہیں اور کسی نے فرضی قبضہ جما رکھا ہے ۔ بیشتر کیمپ سے باہر اپنی پرانی رہائش گاہوں میں موجود ہیں ۔ ایک اندازے کے مطابق 9 ہزار سے زیادہ خاندان کیمپ سے الاﺅنس اور دیگر مراعات حاصل کر کے واپس چلے جاتے ہیں۔ اس ضمن میں جب متاثرین سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ شدید گرمی کی وجہ سے وہ خیمہ بستی میں نہیں رہ سکتے اور انہوں نے مکانات کرائے پر لے رکھے ہیں ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت اور کیمپ انتظامیہ نے دوغلی پالیسی اپنا رکھی ہے ۔ متاثرین سوات کے لیے ٹھنڈا پانی اور بجلی اور ہر قسم کی مراعات موجود ہیں جبکہ متاثرین باجوڑ اور مہمند کے لیے 11 ماہ میں نہ بجلی فراہم کی گئی اور نہ ہی کوئی خوراک جبکہ بیت المال کے کارڈ میں سوراخ کیے گئے لیکن ہزاروں متاثرین کو چیک نہیں دیے گئے ۔ انہوں نے صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے بیت المال کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ متاثرین نے احتجاج کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ نادرا نے ابھی تک ان کے خاندانوں کی تصدیق نہیں کی اس لیے انہیں 25 ہزار کے ویزا کارڈ کی رقم نہیں ملی اور ماہانہ راشن کارڈ بھی نہیں ملا وہ بھی اس ملک کے شہری ہیں ان کے ساتھ یہ رویہ کیوں اپنایا گیا ہے۔


0 comments

Post a Comment

Followers

Video Post