Posted by Muhammad Musa Soomro Sunday, August 23, 2009

 
مغوی فرانسیسی سیاح رہا 
 
بلوچستان اسلامی انتہاپسندی کے علاوہ بلوچ عسکریت پسندی کی لپیٹ میں بھی ہے
پاکستان میں تین مہینے قبل اغوا کئے گئے ایک فرانسیسی سیاح کو جمعہ کے دن بلوچستان میں ایک نامعلوم مقام سے رہا کردیا گیا ہے۔ اس فرانسیسی سیاح کو 23 مئی کو کوئٹہ کے نواح میں ایران کے ساتھ سرحد کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا۔
 

پاکستانی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق انتونیو سپرسیلیا نامی اس غیر ملکی کو مبینہ طور پر جرائم پیشہ عناصر نے دالبدین کے علاقے تالولانڈی سے اس وقت اغوا کیا تھا جب وہ اپنے چند ساتھی سیاحوں کے ساتھ کوئٹہ سے فراسیسی نمبر پلیٹ والی ایک گاڑی میں ایران کی سرحد کی طرف سفر پر تھا۔ اِس سیاح کے ساتھ سفر کرنے والوں میں تین مرد، دو عورتیں اور دو بچے بھی شامل تھے، تاہم انہیں اغوا نہیں پاک ایران بارڈر سے کوئٹہ جانے والی سڑک
کیا گیا تھا۔

ایک سیکیورٹی افسر کے مطابق اس 41 سالہ مغوی سیاح کی بازیابی کے لئے حکومت نے فرنٹیئر کانسٹیبلری اور حساس اداروں کے اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی تھی، کیونکہ غالب امکان یہی تھا کہ اغوا کی اس واردات میں بلوچ عسکریت پسند یا پھر ممکنہ طور پر اسلامی انتہاپسند بھی ملوث ہوسکتے تھے۔

کوئٹہ میں حکام کے مطابق اس فرانسیسی شہری کو بہت جلد اسلام آباد میں فرانسیسی سفارت خانے کے حوالے کردیا جائے گا۔ فراسیسی سفارت خانے کی طرف سے اس سلسلے میں ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

پاکستان کو مغربی ممالک کے سفارت خانے اپنے شہریوں کے لئے بہت خطرناک ملک سمجھتے ہیں اور وہ اکثر انہیں پاکستان کے شورش زدہ علاقوں میں سیاحت نہ کرنے کی تلقین بھی کرتے رہے ہیں۔

0 comments

Post a Comment

Followers

Video Post